کویت اردو نیوز 19 مئی: لاکھوں فالوورز کے ساتھ معروف پاکستانی سوشل میڈیا اسٹار کو جنگل میں لگی آگ کی وجہ سے ٹک ٹاک کی ویڈیو بنانے کے بعد تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ تباہ کن ہیٹ ویو (گرمی کی شدید لہر) ملک میں بڑے پیمانے پر
مصائب کا باعث بن رہی ہے۔ تنقید کا نشانہ بننے والا ویڈیو کلپ جس میں سلور گاؤن پہنے معروف پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار حمیرا اصغر کو جلتی ہوئی پہاڑی کے سامنے دیکھا جا سکتا جس کا عنوان یہ تھا کہ "میں جہاں بھی ہوں آگ بھڑک اٹھتی ہے” تاہم یہ ویڈیو بھی اس وقت سامنے آئی ہے جب پولیس نے اسی ماہ کے شروع میں شمال مغربی شہر ایبٹ آباد میں ایک شخص کو ایک ویڈیو کے پس منظر کے طور پر جان بوجھ کر جنگل میں آگ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے اور
غریب عوام ملک میں گرمی سے بچنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ حمیرا اصغر جن کے ٹک ٹاک پر 11 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں نے ایک جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ "اس نے آگ نہیں لگائی اور ویڈیو بنانے میں کوئی نقصان نہیں ہوا بلکہ
جب وہ اس سڑک سے گزر رہی تھی تو اس جگہ پر پہلے سے لگی آگ کو دیکھ کر رک گئی اور ویڈیو بنا لی”۔ سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید اور احتجاج کے نتیجے میں ٹک ٹاک اسٹار نے جلد ہی کلپ کو اپنے اکاؤنٹ سے ہٹا دیا۔ ایک ماحولیاتی کارکن اور اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی چیئرپرسن، رینا سعید خان ستی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ” آگ کے سامنے نمائش کرنے سے بہتر تھا کہ وہ آگ بجھانے کے لیے پانی کی ایک بالٹی پکڑتی”۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے اردگرد پہاڑیوں میں اسی ہفتے پہلے بھی سوشل میڈیا پر ویڈیو بنانے کے لئے جان بوجھ کر آگ لگائی جا چکی ہے۔ ستی نے کہا کہ "یہ ویڈیو جو پیغام دے رہی ہے وہ بہت خطرناک ہے اور اس پر کاروائی ہونا ضروری ہے۔” ٹک ٹاک پر حمیرا اصغر کی ویڈیو کے تحت ایک تبصرہ میں کہا گیا ہے کہ اس کے اعمال "سراسر جہالت اور پاگل پن” تھے۔
غیر سرکاری تنظیم جرمن واچ کے مرتب کردہ گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید موسم کا آٹھواں سب سے زیادہ خطرہ رکھنے والا ملک ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی مسائل کے بارے میں آبادی میں بیداری کی کمی ہے۔ اپریل کے وسط سے لے کر جولائی کے آخر تک جنگل میں لگنے والی آگ عام ہے جس کی وجہ شدید درجہ حرارت اور بجلی گرنے کے ساتھ ساتھ سلیش اینڈ برن کاشتکاری ہے۔