،
کویت اردو نیوز ، 5 اکتوبر 2023: پاکستان کرکٹ ٹیم کے مشہور سابق کرکٹر محمد یوسف نے اپنی نجی زندگی سے متعلق حیران کن انکشافات کرتے ہوئے قبول اسلام کے بعد اپنے مشکل ترین لمحات کا بھی ذکر کیا ہے۔
حال ہی میں کرکٹر محمد یوسف نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے خوبصورت سفر کے دوران درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔
میزبان نادر علی نے اسلام قبول کرنے کی وجہ پوچھی تو کرکٹر نے جواب دیا کہ ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے، اللہ کے خزانوں میں سب سے بڑی نعمت کلمہ ہے، چاہے آپ کو دنیا کی تمام نعمتیں مل جائیں، لیکن اگر آپ کے پاس کلمہ نہیں ہے تو آپ خسارے میں ہیں۔
اپنے ساتھی کرکٹرز کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے درمیان مجھے کھڑا ہونا اور بیٹھنا پڑا وہ سب مسلمان تھے اور میں ان سے بہت متاثر ہونے لگا۔
محمد یوسف نے کہا کہ "سعید انور نے مجھے کلمہ پڑھایا تھا، جس کے بعد وہ مجھے مولوی فہیم کے پاس لے گئے”۔
کرکٹر سعید انور سے بہت متاثر ہوئے جس کے بعد انہوں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
جب میزبان نے کرکٹر سے ان کے خاندان کے ردعمل کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ‘میں نے اسلام قبول کرنے کے بعد میرا خاندان مجھ سے ناراض تھا، میری برادری مجھ سے ناراض تھی، وہ اب بھی مجھ سے ناراض ہیں۔ اور مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں، ظاہر ہے کہ میں ان کا حصہ تھا اور اپنا مذہب مکمل طور پر تبدیل کر لیا تھا۔’
اپنے والد کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’شروع میں میرے والدین ناراض تھے لیکن وہ سادہ آدمی تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگرتم اسلام کوقبول کرچکےہوتوٹھیک ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفات سے پہلے میرے والد نے بھی اسلام قبول کیا، میں ان کے پاس گیا، انہوں نے کلمہ پڑھا، یہ اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے کہ میرے والد نے اسلام قبول کیا۔ میری والدہ بھی خوش قسمت تھیں کہ انہوں نے اسلام قبول کیا۔ میری بیوی نے بھی صحیح تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا۔
مارچ 1998ء میں بطور کرکٹر اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والے محمد یوسف کا دائرہ اسلام میں داخل ہونے سے قبل ان کا نام یوسف یوحنا تھا۔ ان کے والد کا نام جان مسیح تھا۔
پاکستانی سابق کرکٹر محمدیوسف نے10 سال سےزیادہ عرصہ تک پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلی۔
انہوں نے 2010ء میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، جس کے بعد انہوں نے پاکستان ٹیم کی کوچنگ شروع کی۔