کویت اردو نیوز ، 13 اکتوبر 2023: فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی بربریت کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں میں سب سے زیادہ مارے جانے والے بچے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں الشفاء اسپتال کے کولڈ اسٹوریج میں اب اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کو ذخیرہ کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔
خون سے بھیگے ہوئے سفید تھیلے جنرل ڈیپارٹمنٹ آف فرانزک میڈیسن کی عمارت کے باہر فٹ پاتھ پر اور ٹرکوں میں دفن ہونے کے منتظر ہیں۔
سیکیورٹی کے مشکل حالات کی وجہ سے نماز اور لاشوں کی تدفین میں مشکلات کا سامنا ہے۔
کچھ لاشوں میں پورے خاندان ہوتے ہیں اور ان کے زندہ بچ جانے والے پیارے یا تو خود زخمی ہوتے ہیں یا لاشوں تک رسائی سے قاصر ہوتے ہیں۔
ہر بیگ پر میت کا نام یا اس خاندان کا حوالہ ہوتا ہے۔ بعض میتوں پر ان کے آبائی مقام کا پتہ بھی درج ہے تاکہ شہید ان کے پیاروں کو مل سکیں۔
عرب عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیگ ہسپتال کے قریب شہید ہونے والے بچوں کے کفنوں کے سائز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان میں بچوں کی لاشیں موجود ہیں۔
غزہ شہر کے مرکزی الشفاء اسپتال کی راہداری زخمیوں سے بھری ہوئی ہے۔ سینکڑوں فلسطینی ان کے ساتھ تھے جو اپنے رشتہ داروں اور عزیزوں سے ملنے آئے تھے۔
ریفریجریٹر روم کے اندر درجنوں لاشیں کفنوں میں لپیٹ کر فرش پر رکھ دی گئیں جس کے بعد کولڈاسٹوریج لاشوں سے بھر گیا۔
سیکڑوں فلسطینی مغربی غزہ شہر میں اسرائیل کے ہاتھوں تباہ ہونے والی رہائشی عمارتوں کے ملبے میں اپنے پیاروں کی باقیات اور لاشیں تلاش کر رہے ہیں۔