کویت اردو نیوز ، 16 اکتوبر 2023: پاکستان اور نیدرلینڈ کے درمیان ورلڈ کپ میچ کے دوران گراؤنڈ کے اندر نماز پڑھنے پر ایک بھارتی وکیل نے پاکستانی کھلاڑی محمد رضوان کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں شکایت درج کرائی ہے۔
بھارتی وکیل ونیت جندال کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ محمد رضوان کا کرکٹ گراؤنڈ میں نماز ادا کرنا کھیل کی روح اور آئی سی سی قوانین کے خلاف ہے۔
انہوں نے لکھا کہ "محمد رضوان نے نماز پڑھنے کےبعدیہ ظاہر کیاہے کہ وہ ایک مسلمان ہیں، رضا نے کھیل کی روح کو شکست دینےکی کوشش کی ہے۔” محمد رضوان نے نماز ادا کی جب کہ ٹیم کے دیگر کھلاڑی وقفے کے دوران پانی کا انتظار کر رہے تھے۔
وکیل کے مطابق ‘اس کے بعد انھوں نے غزہ کے لوگوں کے نام ایک پریس کانفرنس کی جس سے ان کے مذہب اور نظریات کا پتہ چلتا ہے’۔
سری لنکا کے خلاف میچ جیتنے کے بعد آئی سی سی نے محمد رضوان کے اس دعوے پر کوئی ایکشن نہیں لیا کہ جیت غزہ کے عوام کے نام ہے۔ آئی سی سی نے کہا کہ یہ ایک انفرادی عمل ہے اور اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
درخواست میں مزید لکھا گیا کہ ‘اس سے قبل 2021 میں محمد رضوان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف میچ جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں نماز ادا کی، جس پر سابق پاکستانی کرکٹر وقار یونس کا کہنا تھا کہ مجھے بہت اچھا لگا کہ محمد رضوان نے ہندوؤں کے سامنے نماز پڑھی۔
"کوئی بھی ایسا عمل جو کھیل کی روح کو نقصان پہنچاتا ہے اسکی ہمیشہ متعلقہ حکام کو شدیدمذمت کرنی چاہیے۔”
ہندوستانی وکیل نے آئی سی سی کو دی گئی درخواست میں لکھا، ‘لہذا پاکستان کے وکٹ کیپر اور بلے باز محمد رضوان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔’
واضح رہے کہ اس سے قبل اسی بھارتی وکیل نے کوریج کے لیے بھارت جانے والی آئی سی سی پینل کی پاکستانی اسپورٹس پریزنٹر زینب عباس کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا اور اسے اپنی فتح قرار دیا تھا۔
بھارتی وکیل نے الزام لگایا تھا کہ زینب نے سوشل میڈیا پر ہندو مذہب اور بھارت کے خلاف پیغامات پوسٹ کیے تھے اور سوشل میڈیا پر کیے گئے تبصروں کو زینب عباس سے منسوب کیا تھا۔
ایف آئی آر میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ ’’زینب کو فوری طور پر آئی سی سی ورلڈ کپ پریزنٹرز پینل کی فہرست سے نکال دیا جائے کیونکہ ہندوستان میں ہندوستان مخالف لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے‘‘۔
اس کے بعد زینب عباس بھارت سے چلی گئیں۔