سعودی عرب نے اپنی "قویٰ” (Qiwa) پلیٹ فارم پر ایک نئی پالیسی متعارف کرائی ہے، جس کے تحت غیر ملکی ملازمین کو اپنے معاہدے کے خاتمے کے بعد 60 دن کی مہلت دی جائے گی۔ اس عرصے کے دوران، ورکر کو "کام سے غیر حاضر” قرار نہیں دیا جا سکے گا۔
یہ نیا قانون 31 جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور اس کا مقصد یہ ہے کہ ملازمین کو معاہدہ ختم ہونے کے بعد کچھ وقت ملے تاکہ وہ نیا روزگار تلاش کر سکیں، پرانی نوکری پر واپس جا سکیں، یا پھر قانونی طریقے سے ملک چھوڑ سکیں—بشرطیکہ ان کا اقامہ (رہائشی اجازت نامہ) اس دوران فعال (valid) ہو۔
پہلے کیا ہوتا تھا؟
پہلے یہ ہوتا تھا کہ جیسے ہی کسی ملازم کا معاہدہ ختم ہوتا، آجر (employer) فوراً اسے "غیر حاضر” (Absent from Work) کے طور پر رپورٹ کر سکتا تھا۔ لیکن اب، نئی پالیسی کے تحت، آجر کو کم از کم دو ماہ (60 دن) انتظار کرنا ہوگا، بشرطیکہ ورکر کا اقامہ اس مکمل عرصے کے لیے درست ہو۔
اس تبدیلی کا مقصد یہ ہے کہ آجر اور ملازم دونوں کے لیے ایک منصفانہ اور شفاف نظام قائم ہو، خاص طور پر اُس وقت جب معاہدہ ختم ہونے کے بعد ورکر کا مستقبل غیر یقینی ہوتا ہے۔
نئے قانون کی اہم باتیں:
- آجر کسی ورکر کو "غیر حاضر” صرف اسی صورت میں قرار دے سکتا ہے جب ورکر کا اقامہ مکمل 60 دن تک درست ہو۔
- یہ رعایتی مدت قویٰ پلیٹ فارم کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر منظم کی جائے گی، جو کہ سعودی وزارتِ افرادی قوت اور وزارتِ داخلہ سے منسلک ہے۔
- اگر اقامہ کی مدت 60 دن سے کم رہ گئی ہو، تو آجر قویٰ پلیٹ فارم پر "غیر حاضری” کا آپشن استعمال نہیں کر سکے گا۔
ورکرز اس 60 دن کی مہلت میں کیا کر سکتے ہیں؟
اب غیر ملکی ورکرز کے پاس 60 دن کا وقت ہوگا جس میں وہ مندرجہ ذیل فیصلے کر سکتے ہیں:
- اگر ان کا پچھلا آجر چاہے تو وہ دوبارہ اسی نوکری پر واپس جا سکتے ہیں۔
- قویٰ پلیٹ فارم کے ذریعے وہ اپنی کفالت (sponsorship) کسی اور کمپنی میں منتقل کر سکتے ہیں۔
- وہ قانونی طریقے سے سعودی عرب چھوڑ سکتے ہیں۔
لیکن اگر اس دوران ورکر نے کوئی قدم نہ اٹھایا تو قویٰ کا نظام خود بخود اسے "غیر حاضر” شمار کرے گا، آجر کے ریکارڈ سے اس کا نام ہٹا دے گا اور متعلقہ حکام کو اطلاع دے دی جائے گی۔
یہ نئی پالیسی سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکی ورکرز کے لیے ایک مثبت قدم ہے، کیونکہ یہ انہیں معاہدہ ختم ہونے کے بعد بہتر مواقع تلاش کرنے کا وقت اور سہولت فراہم کرتی ہے۔ ساتھ ہی، آجر کو بھی ایک واضح اور منصفانہ طریقہ کار فراہم کیا گیا ہے تاکہ وہ بغیر کسی جلد بازی کے درست قدم اٹھا سکیں۔


















