کویت اردو نیوز 29اکتوبر: بھارتی اداکار نانا پاٹیکر صرف ایک اداکار ہی نہیں بلکہ ایک بہترین اور خدمتگار انسان بھی ہیں انہوں نے اپنی زندگی میں آج تک نہ جانے کتنے لوگوں کو کھانا کھلایا، ان کا پیٹ بھرا اور نہ جانے کتنے لوگوں کو اپنی جیب سے خرچہ دیا۔
کہا جاتا ہے نانا پاٹیکر ایک فلم سے جتنا کماتے ہیں وہ اس کا نصف حصہ غریبوں پر خرچ کر دیتے ہیں۔نانا پاٹیکر کے حوالے سے مشہور ہے کہ وہ اسلامی تعلیمات اور قرآن کے احکامات پر بھرپور عمل درآمد کرتے ہیں۔ ان کو پسند ہے مختلف مذاہب کے متعلق جاننا اور ہر درہم یعنی ہر مذہب کا احترام کرنا جانتے ہیں۔
انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا کہ میری بہن نے ایک مسلمان ڈاکٹر سے شادی کی جس کا نام عباس ہے اور میں نے عباس کو قبول کیا۔ اپنی بہن کو عباس کی بیوی کے روپ میں تسلیم کیا۔ اس کو گھر سے نہیں نکالا بلکہ اپنے گھر میں جگہ بھی دی۔ کیا ہے اگر بہنوئی عباس ہے تو؟ عباس تو نام ہے بہادری کا دلیری کا، وفا کا دوسرا پیروکار عباس کو کہا جاتا ہے۔ دونوں ڈاکٹر ہیں ایک ساتھ خوش ہیں۔ سسرال والوں نے بہن کو محبت سے رکھا عزت دی میرے لیے یہی بہت ہے۔
2016 میں ایک شو کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ میں دھرم کے آگے بکتا نہیں ہوں، مجھے ہر دھرم کی عزت اور آبرو کا برابر خیال ہے۔ جیسے میں یہ نہیں چاہتا کہ میرے دھرم کی یعنی میرے مذہب کی کوئی برائی کرے تو میں بھی کسی کے مذہب کو برا کیوں کہوں؟ نہ میں کسی کو زبردستی یہ کہتا کہ ہندومذہب برتر ہے نہ کوئی مجھے یہ کہہ سکتا کہ اس کا مذہب سب سے موافق ہے۔ مذہب کو پسند کرنے کا ذاتی حق ہے لیکن حقیقت اور سچائی کو تسلیم کرنا آنا چاہیے، یہی وجہ ہے کہ میں مسلمانوں کی کتاب کی ہر اچھی اور ماننے والی بات پر عمل کرتا ہوں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مسلمان ہوگیا ہوں۔