کویت اردو نیوز 17دسمبر: شہر بھر کے درجہ حرارت میں موسم سرما کی ترتیب کے ساتھ مسلسل گرتا جا رہا ہے۔ رہائشی اب اس سال کے سرد موسم کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے باہر زیادہ وقت گزار رہے ہیں۔
دیرة ‘پرانے دبئی’ کا حصہ ہے تاہم اس علاقے میں کئی کھلی مارکیٹس کے ساتھ اس کی دلکشی اب بھی زندہ ہے۔ کھلی مارکیٹس، شاید رہائشیوں اور سیاحوں کے لیے اپنا وقت باہر گزارنے کے لیے مقبول ترین وجوہات میں سے ایک ہیں۔
موسم سرما کے یہ بازار شام 4 بجے سے صبح 2 بجے تک کھلتے ہیں جبکہ کام کے اوقات کے بعد لوگوں کی آمد میں شدت آتی ہے۔
مراقبت روڈ، ریگہ اور المکتوم اسٹریٹ پر خوبصورت اسٹال لگے ہوئے ہیں جو وہاں سے گزرنے والوں کی توجہ مبذول کرانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
شارجہ کے ایک رہائشی ونسنٹ کنپپلل کا کہنا ہے کہ “میں نے کچھ دن پہلے دیرة کا دورہ کیا۔ میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ مراقبت روڈ پر ایک پرکشش بازار بنایا گیا ہے،”۔ سیٹ اپ سے متاثر ہو کر، کنپپلیل نے بجٹ کے موافق اشیاء اور پکوان پیش کیے جانے کا نوٹس لیا۔
“میری بیوی، سوزن، اور میں تہوار کے لیے کچھ سجاوٹ اور اس کے لیے لوازمات لینے دیرة آئے تھے لیکن ہم نے کپڑے، لوازمات، کچن کے سامان، موبائل اسیسریز، آرائشی اشیاء، اور بہت کچھ لے کر تقریباً ہر چیز کی خریداری ختم کر دی ہے”۔
یہ مارکیٹیں جوتوں اور کپڑوں سے لے کر کچن کے سامان تک تقریباً ہر چیز بہترین قیمت پر پیش کرتی ہیں۔ بلاؤز، ٹی شرٹس، جینز اور کھلونے جیسی بیشتر اشیاء موجود ہیں جس کی قیمت 5 سے 20 درہم ہے۔ رہائشی بہت کچھ خرید سکتے ہیں۔
ہندوستانی، بنگلہ دیشی، نیپالی اور پاکستانی کھانوں سے لے کر اٹالین، فلپائنی اور عربی ڈشز تک پکوان، یقیناً آپ کے منہ میں پانی آجائے گا۔
اگر اس نے آپ کو متاثر نہیں کیا تو کھلی فضا میں بلیئرڈ اور سنوکر کھیلنے کے بارے میں کیا خیال ہے؟ یہی وجہ ہے کہ یہاں اکثر مرد اپنے باقاعدہ گیمنگ پارلر میں وقت گزارتے ہیں۔ اشرف شیخ اور ان کے پانچ افراد کے گروپ نے کام کے بعد سنوکر کھیلنا معمول بنا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ “سارا سال ہم سنوکر اور بلیئرڈ کے کھیل کھیلنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ ہم اب تک گھر کے اندر کھیلتے تھے لیکن اب ہم نے اپنی جگہ بدل لی ہے،‘‘۔
فی گیم کی قیمت 15 درہم ہیں جبکہ ایک گھنٹہ کھیلنے کی قیمت 50 درہم ہے۔ شائقین کا خیال ہے کہ یہ انڈور گیمنگ کی جگہوں سے سستا ہے۔