کویت اردو نیوز ، 27 اکتوبر 2023: اقوام متحدہ میں فلسطین کےنمائندےریاض منصورکا اجلاس میں کہناہے کہ اسرائیل کی مسلسل بمباری کی وجہ سے غزہ کےاسپتال قبرستان بن چکےہیں اور اب تک 3ہزار بچےاور 1700 خواتین شہیدہوچکی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی مندوب ریاض منصور اقوام متحدہ کے اجلاس میں اسرائیلی بمباری سے غزہ میں بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑے۔
فلسطینی مندوب نے نم آنکھوں اور دھیمی آواز میں التجا کی کہ خدا کے لیے ہمارے بچوں کو بچائیں۔ 3 ہزار بچے جاں بحق ہو چکے ہیں اور 1600 بچے اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
فلسطینی مندوب ریاض منصور نے مزید کہا کہ ہر اسکینڈل میں بہت سے فلسطینی خون میں نہلا رہے ہیں۔ بمباری میں 1700 خواتین بھی شہید ہوئیں۔ محلے اجڑ گئے اور خاندان تباہ ہو گئے۔
ریاض منصور نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ لاکھوں فلسطینی اب کہاں جائیں؟ اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے رفح کراسنگ بند ہے، پانی، خوراک اور بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ بمباری میں مکانات تباہ ہو گئے۔ ۔
فلسطینی مندوب نے عالمی طاقتوں کی جانب سے اسرائیل کی حمایت اور بے حسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ اسرائیل کے لیے درد محسوس کرتے ہیں اور فلسطین کی تباہی پر خاموش ہیں۔ اس طرح کیوں ؟ یہ مذہبی تعصب، نسلی امتیاز یا سیاہ سفید کا تعصب ہے۔
فلسطینی مندوب ریاض مانسو نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر بمباری بند نہ کی تو یہ جنگ پورے مشرق وسطیٰ میں پھیل سکتی ہے اور عالمی امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے جھڑپوں میں 7 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 17 ہزار زخمی ہوچکے ہیں جب کہ 1400 اسرائیلی بھی مارے گئے تھے۔