کویت اردو نیوز : کیا آپ کسی کمپنی کے لیے گھر سے کام کر رہے ہیں، اور کسی دوسرے ملک میں منتقل ہونا چاہتے ہیں؟
اگر ہاں، تو ایشیا کے ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک جنوبی کوریا آپ کے استقبال کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ گھر سے کام کرنا زیادہ تر لوگوں کی زندگی کا معمول بنتا جا رہا ہے، یعنی دفتر جانے کی ضرورت نہیں، اس لیے وہ اپنے کام کے ساتھ دنیا کو بھی دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈیجیٹل نوماڈ کی اصطلاح ایسے افراد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
جنوبی کوریا یکم جنوری 2024 سے ڈیجیٹل نوماڈ ویزے جاری کر رہا ہے۔
اس ویزا پروگرام کے تحت غیر ملکیوں کو جنوبی کوریا میں 2 سال تک رہنے کی اجازت ہوگی۔
کوریا کی وزارت انصاف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق غیر ملکی شہریوں کے لیے نیا ڈیجیٹل ویزا متعارف کرایا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فی الحال گھر سے کام کرنے والے افراد کو کوریا آنے کے لیے سیاحتی ویزے جاری کیے جاتے ہیں، تاہم اس نئے نظام کے تحت ایسے افراد کو کوریا کی سرزمین پر طویل عرصے تک رہنے کے دوران کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
اس پروگرام کی بھی کچھ شرائط ہیں۔
گھر سے کام کرنے والوں کے لیے اس یورپی ملک کا رہائشی ویزا حاصل کرنا آسان ہو گیا ہے۔
خواہشمندوں کو اپنے ممالک میں موجود جنوبی کوریا کے سفارت خانے میں دستاویزات جمع کرانا ہوں گی تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ ان کی سالانہ آمدنی 84 ہزار 400 ڈالر ہے۔
درخواست دہندہ کو اپنی ملازمت کی تصدیق کرنے والے دستاویزات بھی جمع کرانا ہوں گے۔
اسی طرح، امیدواروں کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے۔
ان افراد کے پاس پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس بھی ہونا ضروری ہے اور کم از کم عمر 18 سال ہے۔
امیدواروں کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ وہ کم از کم ایک سال سے موجودہ کام کر رہے ہیں۔
ویزا جاری ہونے کے بعد ان افراد کو شریک حیات اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو لانے کی بھی اجازت ہوگی۔
ویزا ہولڈرز کو ایک سال کی ابتدائی مدت کے لیے کوریا میں رہنے کی اجازت ہوگی، اس میں مزید ایک سال کی توسیع کا اختیار ہے۔
لیکن اس ویزا پروگرام کے تحت کوریا آنے والوں کو وہاں کی کسی کمپنی میں ملازمت حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔