کویت اردو نیوز : دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا کے مالک نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں سے ہمدردی رکھے، موبائل ہسپتال فراہم کرنے کی کوشش کرے۔ بظاہر غزہ کی حمایت کرتے ہوئے ایلون نے کہا ہے کہ اگر آپ غزہ میں بچوں کو مارتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ نے حماس کے چند مزید ارکان پیدا کر لیے ہیں جو مستقبل میں اسرائیلیوں کو مارنے کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں گے۔
پوڈ کاسٹر لیکس فریڈمین کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایلون مسک نے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ میں مکمل طور پر نسل کشی کرتا ہے تو یہ کسی کے لیے بھی ناقابل قبول ہو گا، جس کا مطلب ہے کہ آپ بہت سے لوگوں کو زندہ چھوڑ دیتے ہیں۔ جو بعد میں اسرائیل سے نفرت کرتے رہیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر آپ حماس کے مزید ارکان کو مارتے ہیں تو آپ کامیاب نہیں ہوئے۔ یہ کہنا مناسب ہے کہ اگر آپ غزہ میں کسی کے بچے کو مارتے ہیں، تو آپ نے حماس کے کم از کم چند ارکان پیدا کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ اسرائیل اور غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کی امید کیسے کر سکتے ہیں؟ آپ کو کون سا راستہ نظر آتا ہے جو طویل مدت میں دنیا کے اس حصے میں انسانی مصائب کو کم کر سکتا ہے؟
مسک نے کہا کہ حماس کا مقصد اسرائیل کو جوابی کارروائی پر اکسانا ہے۔ وہ اسرائیل کی طرف سے ممکنہ حد تک جارحانہ ردعمل حاصل کرنے کے لیے بدترین مظالم کرنا چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو غزہ کے لوگوں کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، "یہ اصل چیز ہے جو حماس کی کال کو شکست دے گی”۔ یہ وہ چیز ہے جسے کرنے کی ضرورت ہے۔
انٹرویو لینے والے نے اس سے پوچھا کہ کیا یہ مسک کا فلسفہ ہے، جس پر اس نے جواب دیا کہ اسرائیل کے لیے یہ ‘مناسب’ ہے کہ وہ حماس کے ارکان کو تلاش کرے اور یا تو انہیں قتل کر دے یا انہیں قید کر دے۔