کویت اردو نیوز : چشمہ پہننے والے بعض اوقات سر درد کی شکایت کرتے ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے ابھی عینک پہننا شروع کی ہے۔
سر میں درد کا تعلق نئے چشمے لگانے سے ہو سکتا ہے لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ اس کی وجہ چشمہ نہ ہو بلکہ مسلسل کمپیوٹر کے سامنے بیٹھے رہنے کی وجہ سے آنکھوں کی تھکاوٹ بھی ہو سکتی ہے۔
اس حوالے سے الرجل میگزین میں سر درد اور اس کی وجوہات کے بارے میں ایک تفصیلی مضمون شائع ہوا ہے۔
اگرچہ عینک پہننے سے بینائی بہتر ہوتی ہے اور چیزیں صاف دکھائی دیتی ہیں، لیکن بعض اوقات عینک مختلف وجوہات کی بنا پر شدید سردرد کا باعث بنتی ہے جنکا ذکر ذیل میں کیاجارہا ہے۔
• جب پہلی بار عینک پہنتے ہیں تو آنکھوں میں الجھن محسوس ہوتی ہے کیونکہ آنکھوں کے اردگرد کے پٹھے اس کے عادی نہیں ہوتے اور چشمے کی وجہ سے آنکھوں کے پٹھے کھنچ جاتے ہیں اور آنکھوں کے نئے چشمے کی عادت نہیں ہوتی۔ اس سے سر درد ہوتا ہے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھوں کو دو دن سے چند ہفتوں تک عینک لگانے کی عادت ہو جاتی ہے لیکن اگر سردرد دو ہفتے سے زیادہ رہے تو بہتر ہے کہ ماہر امراض چشم سے رجوع کریں۔
سر درد ضروری نہیں کہ نئے شیشے پہننے کی وجہ سے ہو بلکہ دیگر وجوہات کی وجہ سے ہو سکتا ہے جیسا کہ ذیل میں بیان کیا گیا ہے۔
. آنکھ کا تناؤ
. چیزوں کو غیرمعمولی سائز میں دیکھنا
. دھندلی نظر
. بے چینی
• اگر عینک کا فریم ٹھیک طرح سے فٹ نہ ہو تو سر میں درد بھی ہو سکتا ہے، اس لیے فریم کی جانچ کرانا ضروری ہے۔ جو فریم آنکھوں سے بہت قریب یا بہت دور ہیں وہ بھی سر درد کا باعث بن سکتے ہیں، اس لیے درمیانے درجے کے فریم لینا بہتر ہے۔ غلط فریموں کی کچھ علامات ذیل میں دی گئی ہیں۔
. ناک سے عینک کاگرنا
. کانوں کے اردگرد شیشے نہ روکیں۔
. ناک کی ہڈی پر چشمےکے دباؤ میں اضافہ
مندرجہ بالا صورتوں میں، بہترین فریم کے انتخاب میں مدد کے لیے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہتر ہوگا۔
• عینک کے غلط نمبر والے شیشے کا استعمال بھی سر درد کا باعث بن سکتا ہے۔ قریب اور دور کی بینائی کے لیے شیشے الگ الگ کیے گئے ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھنے کے لیے ایک مخصوص نمبر کی عینک اور دوسرے چشمے دور کی بینائی کے لیے استعمال کریں۔
• جب بھی آپ زیادہ دیر تک کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھتے ہیں تو آنکھوں پر براہ راست دباؤ بڑھ جاتا ہے جو سر درد کا باعث بن سکتا ہے ، عینک صرف عام وجہ نہیں ہیں۔
ایک اور وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ جو چشمے استعمال کیے جا رہے ہیں وہ نزدیکی بصارت کے لیے موزوں نہیں ہیں اس لیے سردرد کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔
• نیلی روشنی ہمارے اردگرد بہت زیادہ ہے اور ہر کوئی اس کی شعاعوں کے سامنے ہے۔ الیکٹرانک ڈیوائسز، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر اور اسمارٹ فونز کے ساتھ ساتھ ایل ای ڈی ٹی وی سیٹ بڑی مقدار میں نیلی روشنی خارج کرتے ہیں جس کی وجہ سے آنکھوں کے دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔
سر درد سے بچنے کے لیے آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ کروانا ضروری ہے۔ اگر چشمے کی وجہ سے سردرد ہو رہا ہے تو عین ممکن ہے کہ عینک کا نمبر تبدیل ہو گیا ہو جس کی وجہ سے سردرد ہو رہا ہو یا کوئی اور وجہ ہو لیکن اس کا تعین ڈاکٹر کر سکتا ہے۔ تاہم، ذیل میں کچھ تجاویز ہیں جن پر عمل کرکے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
1. 20-20-20 آنکھوں کی ورزش پر عمل کریں جس سے آنکھوں کو کچھ سکون ملتا ہے۔ اس مشق میں، آپ کو ہر 20 منٹ میں 20 سیکنڈ کے لیے 20 فٹ کے فاصلے سے اپنی آنکھوں کو ایک سمت میں موڑنا ہے، پھر یہی عمل قریب اور دور تک دہرائیں۔
2. اگر کمپیوٹر اسکرین آنکھ کے زاویے سے نیچے ہے یعنی اس کا جھکاؤ 15 سے 20 ڈگری سے کم ہے تو اسے درست کریں جبکہ اسکرین کا کم از کم فاصلہ 50 سے 70 سینٹی میٹر ہونا چاہیے۔
3. نئے چشمے لگانا نہ چھوڑیں کیونکہ اس سے پہلے سر میں درد ہو سکتا ہے جو کہ ایک عام عمل ہے۔
4. اس کے علاوہ، اگر چشمہ کا فریم مناسب نہیں ہے، تو اسے تبدیل کریں.