کویت اردو نیوز ، 18 اکتوبر 2023: دو ہزار برطانوی فنکاروں، جن میں کئی مشہور اداکار بھی شامل ہیں جنہوں نے فلمی دنیا کے سب سے باوقار ایوارڈ ’آسکر‘ سمیت دیگر اعزازی ایوارڈز بھی حاصل کیے ہیں، نے اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری انسانی امداد شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
شوبز ویب سائٹ ‘ڈیڈ لائن’ کے مطابق ایوارڈ یافتہ اداکار اسٹیو کوگن،میکسن پیک، پیٹر ملن، چارلس ڈانس، ٹلڈا سوانٹن، تانیکا گپتا، مریم مارگولیز اور خالد عبداللہ سمیت 2 ہزار سے زائد فنکاروں، مصنفین، فلم سازوں اور فنکاروں نے شرکت کی اور اقوام متحدہ کے قوانین کی روشنی میں برطانوی حکومت کو ایک خط لکھا۔
خط میں فنکاروں نے برطانوی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت اسرائیلی مظالم پر احتجاج کرنے کے بجائے ان کا ساتھ دے رہی ہے، وہ وقت دور نہیں جب حکومت کا احتساب ہو گا۔
فلسطین کے حق میں کام کرنے والی تنظیم ’آرٹسٹ فار فلسطین‘ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے مذکورہ خط میں فنکاروں نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فنکاروں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اسرائیل نے چند ہی دنوں میں غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے، وہاں کے لاکھوں لوگوں کے لیے پانی، خوراک اور دیگر بنیادی انسانی ضروریات کو منقطع کر دیا ہے۔
فنکاروں نے خط میں لکھا کہ عالمی برادری اسرائیل کی جارحیت اور بربریت پر خاموش ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔
فنکاروں نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ تمام دفاعی معاہدے منسوخ کرکے غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنائے۔
فنکاروں نے غزہ پر حملوں اور فلسطینی عوام کی بین الاقوامی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ فوجی تعلقات ختم کرکے جنگ بندی میں اپنا کردار ادا کرے۔
2000 برطانوی فنکاروں کے علاوہ ہالی ووڈ کے کئی مشہور اداکاروں نے بھی اسرائیلی جارحیت پر سخت موقف اختیار کیا ہے جب کہ فنکاروں کی فلسطینیوں کی حمایت پر اسرائیلی حکومت ناراض نظر آتی ہے۔